Daily Archives: July 3, 2012

لمس


لمس

راگ پُروی کا لمس
کائناتی رگوں سے ٹپک کر
میرے فانی جسم کے ذرے ذرے میں
ایسے مل چکا ہے جیسے
روزِ ازل قدرت کے ہاتھوں
مشتِ خاک میں عرقِ تخلیق
اے لمس
آج تو میرا مخاطب ہے
ابدی لہر کی طرح
انسانوں کے گرد
بُنی جانے والی فضا میں
میرا وجود تیرے وجود کا متلاشی رہا ہے
تیرا وجود میرے وجود کو
اپنے نام کی طرح وہ لمس عطا کرتا ہے
جو درد اور سکون کے سنگم پر
لجلجے عرقِ تخلیق سے جنم لیتا ہے
اور اے لمس
میں تجھے
ایک وجود سے دوسرے وجود تک
تیرے سفر کے نہایت لطیف لمحات میں
کیوں نہ ٹھہر کر دیکھوں۔۔۔
کہ تجھے محسوس کرنے والے
جب ارتقائی جست بھرنے کی تمنا میں
اپنے تخلیقی سوتوں پر دیوانگی کے عالم میں
تیشہ چلاتے ہیں
اور خود میں پھوٹ بہنے کے لیے
کائنات کے عظیم الجُثہ غیر مرئ ایٹم کو
اپنے اندر پھاڑ دیتے ہیں
اور
تجھے دیکھنے کی منزل پر آتے ہیں
تو
مجسم خلش بن جاتے ہیں
اے لمس
تو ہمیشہ مسرت کے الوہی ململی پردوں میں
درد کیوں منتقل کرتا ہے۔۔۔

Lams

Raag Purvi ka lams
Kaayinaati ragoN say tapak kar
Meray faani jism k zarray zarray main
Aesay mil chuka hay jaisay
Roz-e-azal qudrat k hathoN
Musht-e-khaak main araq-e-takhleeq

in roman, continue reading